ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / اسپورٹس / کیمیائی حملہ: روس کی تردید، شامی فوج پر الزام

کیمیائی حملہ: روس کی تردید، شامی فوج پر الزام

Wed, 05 Apr 2017 18:48:17  SO Admin   S.O. News Service

لندن،5اپریل(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)برطانوی وزیرِ خارجہ، ایک باغی کمانڈر اور ہتھیاروں کے ایک ماہر تمام کا کہنا ہے کہ شواہد اس جانب اشارہ کر رہے ہیں کہ یہ حملہ شام کی حکومتی فوج نے کیا ہے۔تاہم شامی فوج نے کہا ہے کہ دمشق میں کیمیائی حملہ انھوں نے نہیں کیا۔شام میں کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیم سئیرین آبزرویٹری فارہیومن رائٹس کے مطابق ادلب کے علاقے خان شیخون میں زہریلی گیس کے حملے میں 20 بچوں سمیت 72 افراد ہلاک ہوئے۔منگل کو ہونے والے اس حملے کے متاثرین کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ کراہ رہے ہیں اور ان کے منہ سے جھاگ نکل رہی ہے۔ان میں سے چند متاثرین کو سرحد پار ترکی میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ ہسپتال میں زیرِ علاج ایک خاتون نے کہا کہ 'ہم گیس سے متاثر ہوئے ہیں۔ ہم کھڑے نہیں ہو سکتے۔ مجھے چکر آرہے تھے اور میں خود کو بیمار محسوس کر رہی تھی۔ مجھے سانس لینے میں دشواری ہو رہی تھی۔

روس کا کہنا ہے کہ شام میں درجنوں افراد کو ہلاک کرنے والے مبینہ طور پر کیمیائی حملے کی ذمہ دار باغی فورسز ہیں۔روسی وزارتِ خارجہ نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ شامی لڑاکا طیاروں نے ادلیب صوبے میں خان شیخون نامی قصبے کو نشانہ بنایا ہے تاہم اس فضائی کارروائی میں زہریلے مواد سے بھری بارودی سرنگوں کے ایک ذخیرے کو نشانہ بنایا گیا۔اس سے قبل وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ اسے اس بات کا ’یقین‘ ہے کہ شام کے شمال مغربی علاقے میں ہونے والے بظاہر کیمیائی حملے میں بشار الاسد کی حکومت ملوث ہے۔

تاہم شامی حکام نے ایسے کسی ہتھیار کے استعمال کا انکار کیا ہے۔شام میں انسانی حقوق کے کارکنوں اور طبی عملے کا کہنا ہے کہ اس حملے کے بعد جنگی جہازوں نے نشانہ بننے والے افراد کا علاج کرنے والے مقامی کلینکس پر راکٹس داغے۔برطانیہ کے وزیرِ خارجہ برنس جانسن کا کہنا ہے کہ میں نے جتنے بھی شواہد دیکھے ہیں ان سے یہ معلوم ہوا ہے کہ بشارالاسد کی حکومت نے اپنے ہی لوگوں پر ہتھیار اٹھائے۔


Share: